جواب تو دینا ہوگا | خالد محمود ایڈووکیٹ | Jawab To Dyna Hoga
جواب تو دینا ہوگا | خالد محمود ایڈووکیٹ | Jawab To Dyna Hoga
Regular price
Rs.300.00 PKR
Regular price
Rs.500.00 PKR
Sale price
Rs.300.00 PKR
Unit price
/
per
No reviews
کتنے میرے سوال ہیں جن کا نہیں جواب
لوگوں کو ان کی ماؤں نے آزاد جنا ہے، تم نے کب سے غلام بنا رکھا ہے"۔ ”
(حضرت عمر کا گورنر مصر کے نام خط)
فاضل مصنف نے وطن عزیز کی ہر لحہ گرتی، بگڑتی ، سمٹتی ، الجھتی اور نہ سنبھلنے والی گراوٹ کی سب سے بڑی وجہ جواب دہی کا فقدان قرار دیا ہے اور اپنے جاندار استدلال سے ثابت کیا ہے کہ جب تک ملک کے تمام اداروں میں بلا امتیاز جواب دہی کا تصور یقینی نہیں بنایا جاتا، ترقی و خوشحالی کا خواب کسی قیمت پر بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ۔ تاریخ گواہ ہے کہ جن قوموں نے اپنے اعمال اور عمال کا احتساب بغیر کسی روک ٹوک یا اقربا پروری کے کیا اور کسی مجبوری، مصلحت یا خواہش نفسانی کو اپنے قریب نہ بھٹکنے دیا، دہ تو میں آج بحر و بر پر راج کر رہی ہیں اور انہی قوموں کے ہاں ترقی و خوشحالی، امن و بھائی چارہ، محبت و مروت اور انسان دوستی کا دور دورہ ہے۔ اور دوسری طرف بادشاہت اور پھر نو آبادیاتی نظام کے شکنجے سے آزاد ہونے والا تیسری دنیا کے پس ماندہ ممالک کا نظام ہے جہاں غیر ملکی آقاؤں کے جانے کے بعد اقتدار مقامی جاگیر داروں، وڈیروں، صنعت کاروں، شاہی نوکروں اور ان کے پروردہ ایک مخصوص طبقہ کے ہاتھوں آگیا جس نے مذہب، وطن اور قانون کے نام پر لوٹ مار کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کیا اور ملک کے بجائے مفاد اور ملت کے بجائے مصلحت کو ترجیح دی جس کی وجہ سے نظام پر قانون کی گرفت اور حکمرانی نہ رہی۔ ہر ایک نے اپنی اپنی تجوریاں بھریں، جو کوئی آیا کھا گیا،،۔۔
جواب تو دینا ہوگا ؟
مصنف خالد محمود ایڈووکیٹ / ڈاکٹر جام سجاد حسین
صفحات 144