پاکستان ریاست اور اس کا بحران | Pakistan Riyasat Aur Is Ka Bharan | Hamza Alvi
پاکستان ریاست اور اس کا بحران | Pakistan Riyasat Aur Is Ka Bharan | Hamza Alvi
Couldn't load pickup availability
حمزہ علوی اپنی کتاب "پاکستان ریاست اور اسکا بحران" میں لکھتے ہیں کہ فوج بیوروکریسی کے گٹھ جوڑ کی ریاستی طاقت و اقتدار پر بالادستی تب سے ہی قائم ہو گئی تھی جب سے ریاست (1947ء میں) معرض وجود میں آئی تھی. مزید لکھتے ہیں کہ یہ عمومی تاثر درست نہیں کہ فوج اور بیوروکریسی کا غلبہ اکتوبر 1958ء کے فوجی انقلاب کے بعد سے ہوا. اسی بات کی وضاحت کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ سیاست دانوں کو انہوں نے اپنے ہاتھوں میں کٹھ پتلیاں بنائے رکھا. "جب چاہا انہیں وزارت سونپ دی اور جب چاہا چلتا کیا".
پاکستانی بیورو کریٹ کو شروع ہی سے غرور کرنے اور سیاسی لیڈرشپ سے نفرت کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔۔ دوران تربیت اسے بتایا جاتا ہے کہ دراصل وہی عوام کا رکھوالا ہے، جبکہ سیاست دان خودپرستی اور لوٹ کھسوٹ کرنے والے افراد ہیں۔ یہ وہ نوآبادیاتی سوچ ہے جو ابھی بھی ان کے ذہنوں میں ڈالی جاتی ہے۔ وزراء کو نظر انداز کرنا ان کے نزدیک روزمرہ کے معمول سے زیادہ کچھ نہیں ۔ (صفحہ، 129)
پاکستان ریاست اور اس کا بحران
مصنف | حمزہ علوی
صفحات 378
Share
