Skip to product information
1 of 2

کتاب میرداد | Katab e Mirdad

کتاب میرداد | Katab e Mirdad

Regular price Rs.700.00 PKR
Regular price Rs.1,000.00 PKR Sale price Rs.700.00 PKR
Sale Sold out
Shipping calculated at checkout.
کتاب میرداد
مصنف ۔ میخاٸل نعیمی
پرانے وقتوں میں جب کوٸی مشکل کام شروع کرتا تو اپنے فرضی خدا سے مدد مانگتے آج میں نے بھی خود سے بڑا معمہ شروع کیا ھے اب بڑھتے ھیں پروردگار کے نام سے اور سورج کو چراغ دکھانے کی حماقت کرتے ھیں
رجنیش کہتا ھے میری لاٸیبریری میں ہزاروں کتابیں تھی مگر جب میرا اپنا آپ مجھ پہ آشکار ھوا تو سب کی سب بے سود تھیں مگر
The book of mirdad
کتاب میر داد نے اپنا مقام قاٸم رکھا ۔ وہ کہتا ھے اس کتاب کو ہزار سے زاٸد مرتبہ پڑھنا چاہیے۔
یہ کتاب 1948 میں چھپی مگر کچھ پابندیوں کا سامنا ھوا اور پھر بعد میں اسے دوبارہ مارکیٹ میں لایا گیا۔ 1973 میں اسکا عربی میں ترجمہ ھوا ۔
جن دوستوں کی انگلش اچھی ھے وہ قطعاً اردو ٹیکسٹ کی طرف نہ بڑھیں وہ اسکے اصل ٹیکسٹ کی طرف جاٸیں مگر جو اردو ترجمہ دیکھنا چاہتے وہ بھی موجود ھے۔
میں ھر گز تبصرہ نہیں لکھ رہا اور نہ ہی اس کے قابل ھوں کہ جس کا مصنف اتنی جرات کرکے کہتا ھے کہ
اس کتاب کا وہ حصہ ختم ھوا جس کی اشاعت کی مجھے اجازت ہے ۔ جہاں تک باقی کا تعلق ھے اسکا وقت ابھی نہیں آیا۔۔۔
ایک اقتباس لیتا ھوں
"زماں کا پہیہ مکاں کی خلاٶں میں گھومتا ھے۔ وہ سبھی چیزیں جنہیں حواس خمسہ محسوس کر سکتے ھیں زماں کے محیط پر قاٸم ھیں حواس خمسہ ایسی کسی بھی چیز کو محسوس کرنے کے ناقابل ہیں جو زماں اور مکاں کے کسی مخصوص نقطہ پر معدوم ھوتی رہتی ھے۔
جو کسی ایک کے لیے زماں اور مکاں کے کسی مخصوص نقطہ پر معدوم ھو جاتا ھے ۔ دوسرے کے لیے کسی خاص نقطہ پر ظاہر"
میخاٸل نعیمی کا یہ ناول 2015 میں محبوب تابش نے ترجمہ کیا۔
میں صرف یہی راۓ دیتا ھوں کہ واحد کتاب جو میں تب بھی پڑھتا ھوں جب زیادہ خوش ھوتا ھوں اور اداس ھوں تب بھی۔ یہ میرداد اور اسکے چند ساتھیوں کی کہانی ھے جو کہ نوح نبی کی کشتی پہ پروان چڑھتی ھے اور روحانیت کے بابوں میں ایک بہترین باب ھے۔ یہ ان 9 لوگوں کا مکالمہ جو کشتی کے رہنے والے ھیں ۔ اگر آپ خود سے دور ھیں تو اسے دیکھیں یہ بے چین دل اور پیچیدہ دماغ رکھنے والوں کے لیے آفاقی تحفہ ھے۔
آٸیے ایک اور اقتباس سے لذت لیتے ھیں۔۔
"دعا کیلئے تمهیں کسی هونٹ یا زبان کی ضرورت نهیں هے هاں اگر ضرورت هے تو ایک خاموش باخبر دل کی ایک اعلئ خواهش، ایک اعلئ خیال کی اور سب سے اهم ایک اعلئ قوت ارادی کی جو نه تو شبهات میں الجھتی هے نه کهیں هچکچاتی هے کیونکه الفاظ اگر ان کے اعراب میں دل موجود نه هو اور وه دھڑک نه رها هو، بے معنی هوتے هیں اور جب دل موجود هو اور دھڑک رهاهو تو زبان کیلئے بهتر یه هے که وه بے فکر هو کر سو جائے یا مهر بسته لبوں کے پیچھے چھپ جائے
جس کو اپنے دل میں عبادت گاه نهیں ملتی، اس کو کسی بھی عبادت گاه میں اپنا دل حاضر نهیں ملتا"
میں کٸی کاپیاں خرید چکا ھوں اور بڑے عرصے سے اسکی طرف راغب کرنا چاہتا تھا مگر الفاظ نہیں کہ تبصرہ لکھتا سوچا مشورہ دے دوں۔۔
آٸیے وقت نکالیے اور میرداد سے ملیے
خیال مہدی
View full details